پانچوں اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو فتح کا یقین

پانچوں اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو فتح کا یقین


نئی دہلی، 06 جنوری (یواین آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر امت شاہ نے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی جیت کا آج دعوی کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش اور اتراکھنڈ میں اسے لوگوں کی زبردست

NEW DELHI, JAN 6 :- Prime Minister Narendra Modi in conversation with Union Finance Minister Arun Jaitley during the BJP National Executive Meeting in New Delhi on Friday. BJP National President Amit Shah looks on. 

حمایت مل رہی ہے جبکہ پنجاب اور گوا میں پارٹی پھر اقتدار میں لوٹے گی اور منی پور میں کانگریس حکومت اپنے عوام مخالف کاموں کی وجہ سے اقتدار سے بے دخل ہو جائے گی۔
مسٹر شاہ نے یہاں پارٹی کی قومی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش میں غنڈہ گردی ، زمینوں پر جبرا قبضہ، بدعنوانی اور نظم و نسق کی خستہ صورت حال سے لوگ پریشان ہیں اور وہ اقتدار میں تبدیلی چاہتے ہیں جس کی وجہ سے بی جے پی واضح اکثریت سے اسمبلی انتخابات جیتے گی۔
انھونے کہا کہ پارٹی کی پریورتن یاترا کو اتراکھنڈ میں زبردست عوامی حمایت مل رہی ہے اور بی جے پی کی وہاں زوردار واپسی ہوگی۔ گوا کے انتخابات میں پارٹی کو سو فیصد کامیابی ملے گی جبکہ پنجاب میں صورت حال بدلی ہے اور وہاں بھی پارٹی کو کامیابی ملے گی۔
بی جے پی صدر نے کہا کہ منی پور میں گزشتہ 15 سال سے کانگریس کی حکومت چل رہی ہے لیکن وہاں کے وزیر اعلی ایبوبی سنگھ ناکہ بندی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں جس سے لوگوں کو کافی پریشانی ہوتی ہے اور اب وہاں کے لوگ بند اور دیگر تحریکوں سے آزاد ہو کر ترقی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ بی جے پی وہاں بھی اقتدار میں آئے گی اور ناکہ بندی سے آزاد، بند سے آزاد اور ترقی پر مبنی حکومت دے گی۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ نوٹوں کی منسوخی کو عوام خاص طور پر غریبوں کی زبردست حمایت ملی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک جتنے سروے آئے ہیں اس میں نوٹوں کی منسوخی کا مسئلہ شامل تھا اور تمام میں اس قدم کو حمایت ملی۔ نوٹوں کی منسوخی کے اعلان کے بعد سے لوک سبھا اور اسمبلی ضمنی انتخابات اور مقامی بلدیاتی اداروں کے انتخابات سمیت 10 ہزار سیٹوں پر انتخابات ہوئے جن میں سے آٹھ ہزار سیٹوں پر بی جے پی کو فتح ملی ہے ۔
اس سے کالے دھن اور جعلی نوٹوں پر اس قدر چوٹ پہنچی ہے کہ پاکستان میں جعلی نوٹ چھاپنے والے نے خود کشی کر لی۔ دہشت گردوں اور نکسلیوں کے وسائل میں بھی کمی آنے سے ان کی پریشانیاں بڑھ¸ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوٹوں کی منسوخی اور ڈیجیٹل لین دین کے لئے گزشتہ ڈھائی سال سے تیاری چل رہی تھی۔
نوٹوں کی منسوخی کے معاملہ میں اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے وہ کہتی تھی کہ کالے دھن پر حکومت کیا کر رہی ہے اور نوٹوں کی منسوخی کے بعد اس نے کہنا شروع کیا کہ یہ قدم کیوں اٹھایا گیا۔ کیا سے کیوں تک کے اپنے سوال سے اپوزیشن پوری طرح سے بے نقاب ہو چکی ہے ۔
مسٹر شاہ نے بار بار کے انتخابات سے ہونے والے اخراجات سے بچنے اور انتخابی اصلاحات کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے لوک سبھا اور تمام اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرانے کی تجویز پر غور کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ سبھی کو قومی مفاد میں سوچنا چاہیے ۔ بار بار انتخابات کرائے جانے سے سیاسی عدم استحکام بھی پیدا ہوتا ہے جبکہ ایک ساتھ انتخابات سے سیاسی استحکام اور شفافیت آئے گی۔
بی جے پی نے ایک ساتھ الیکشن کرانے اور انتخابی چندے میں شفافیت لانے کے بارے میں تجاویز دینے کیلئے الگ الگ دو کمیٹیاں قائم کی ہیں جو اس سلسلے میں اپنی رپورٹ دیں گی۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ ملک کے جن 200 لوک سبھا حلقوں میں بی جے پی یا قومی جمہوری اتحاد کے امیدواروں کی جیت نہیں ہوئی ہے ، ان حلقوں میں پارٹی کے 10 سے زائد کارکنان عوام کو اپنے حق میں کرنے کے لئے ایک ایک سال کا وقت دیں گے ۔ ان لوک سبھا حلقوں کے لیے 2031 کارکنوں نے وقت دینے کا اعلان کیا ہے ۔
اسی طرح جہاں پارٹی کمزورہے وہاں 2000 کارکناں چھ ماہ کا وقت دیں گے جس سے وہاں پارٹی تنظیم کو مضبوط بنایا جا سکے گا۔ پورے ملک میں 160000 کارکناں بوتھ سطح پر پارٹی کو مضبوط کرنے کے لئے 15 دن کا وقت دیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کے 11 کروڑ ارکان ہو گئے ہیں اور وہ اپنی تنظیم کو مضبوط بنانے کی مسلسل کوشش کرتے رہیں گے ۔

You May Also Like

Leave a Reply

%d bloggers like this: