کیجریوال حکومت دہلی میں ملک کا سب سے جدید ترین اسکول ہب تیار کر رہی ہے، یہ اسکول 11.63 ایکڑ پر پھیلا ہوگا :منیش سسودیا

عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کے حامل اس سرکاری اسکول میں اولمپک سائز کا سوئمنگ پول کمپلیکس اور ایک آڈیٹوریم ہوگا جس میں 1000 افراد کی گنجائش ہوگی: منیش سسودیا

اسکول میں 13 جدید ترین لیبز اور 4 لائبریریاں، 12 بیڈمنٹن کورٹس کے ساتھ ساتھ 4 ملٹی پرپز اسپورٹس کورٹس ہوں گے، تمام کھیلوں کی سہولیات دستیاب ہوں گی: منیش سسودیا

نئی دہلی، 21 دسمبر: کیجریوال حکومت دہلی میں ملک کا سب سے جدید ترین سرکاری اسکول ہب بنا رہی ہے۔ دہلی کے تعلیمی نظام کو عالمی معیار بنانے کی طرف ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے کیجریوال حکومت ایک ایسا اسکول تیار کر رہی ہے جو پوری طرح سے جدید سہولیات سے آراستہ ہو گا۔ اسکول میں پڑھائی کے ساتھ ساتھ کھیلوں کا بھی خیال رکھا جائے گا۔ یہ اسکول ہب، STEM اور ہیومینٹیز کی تخصص کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا ہے، اس میں دونوں تخصص کے لیے الگ الگ بلڈنگ بلاکس ہوں گے۔ اسکول کے مرکز میں ایک پرتعیش اولمپک سائز کا سوئمنگ پول کمپلیکس بھی قائم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، اس میں 240 کلاس رومز کے ساتھ ساتھ تمام جدید ٹیکنالوجیز اور وسائل سے لیس 13 لیبز ہوں گی، جن میں سے 8 لیبز STEM سپیشلائزڈ اور 5 لیبز ہیومینٹیز سپیشلائزڈ اسکول کے لیے ہوں گی۔ اس کے ساتھ یہاں پرائمری اور سینئر سیکنڈری کلاسز کے لیے 2-2 لائبریریاں بھی تیار کی جائیں گی۔ اسکول میں ایک ہزار افراد کی گنجائش کا ایک بھی تعمیر کیا جائے گا۔ یہ عالمی معیار کا اسکول کادی پور اور اس کے آس پاس رہنے والے بچوں کے لیے جلد ہی قائم کیا جائے گا۔ جس میں بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیلوں سے متعلق عالمی معیار کی تمام سہولیات موجود ہوں گی۔ نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم منیش سسودیا نے منگل کو عہدیداروں کے ساتھ اس اسکول ہب کا دورہ کیا اور اس کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ اس اسکول کی عمارت کا ڈیزائن بچوں کی ہمہ گیر ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا جائے گا۔ اسکول کی یہ عمارت عام اسکولوں سے مختلف ہوگی اور پوری عمارت بچوں کے سیکھنے کے عمل میں شامل ہوگی۔

اسکول کیسا ہو گا؟
جدید ترین کلاس رومز اور لیبز

اسٹیم کو ہیومینٹیز میں تخصص کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا، اس اسکول ہب میں دونوں تخصص کے لیے الگ الگ بلڈنگ بلاکس ہوں گے، جن میں 240 کلاس رومز ہوں گے۔ یہ تمام کلاس رومز تدریس کی تمام جدید سہولیات سے آراستہ ہوں گے۔ اسمارٹ کلاس رومز بھی ڈیجیٹل لرننگ کے لیے موزوں ہوں گے۔ اس کے علاوہ انہیں بچوں کی ضروریات کے مطابق تمام سہولیات میسر ہوں گی۔ اس کے علاوہ اسکول میں 13 جدید ترین لیبز ہوں گی جن میں سے 8 لیبز اسٹیم اسپیشلائزڈ اور 5 لیبز ہیومینٹیز اسپیشلائزڈ اسکول کے لیے ہوں گی۔ یہاں پرائمری اور سینئر سیکنڈری کلاسز کے لیے 2-2 لائبریریاں بھی تیار کی جائیں گی۔پڑھائی کے ساتھ کھیلوں کا بھی خیال رکھا جائے گا۔ بچوں کی جسمانی نشوونما اور کھیلوں کی طرف بچوں کی حوصلہ افزائی کے لیے اسکول میں پڑھائی کے ساتھ ساتھ عالمی معیار کے کھیلوں کی سہولیات بھی تیار کی جائیں گی۔ 12 بیڈمنٹن کورٹس کے ساتھ ساتھ یہاں 4 ملٹی پرپز اسپورٹس کورٹس بھی تیار کیے جائیں گے۔ حب میں دونوں اسکولوں کے لیے ایک مشترکہ جمناسٹک ایریا بھی بنایا جائے گا۔

اسکول میں ایک شاندار آڈیٹوریم اور ملٹی پرپز ہال ہوگا

اسکول کے مرکز میں 1000 لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش والا ایک عظیم الشان آڈیٹوریم بھی تعمیر کیا جائے گا۔ یہ آڈیٹوریم تمام جدید سہولیات سے آراستہ ہو گا اور اسے اسکول میں مختلف ثقافتی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ بڑی کانفرنسوں کے لیے بھی استعمال کیا جا سکے گا۔ اس کے ساتھ یہاں 250 افراد کی گنجائش والا ملٹی پرپز ہال بھی تیار کیا جائے گا۔

مستقبل کے اولمپینز کے لیے اسکول میں عالمی معیار کا سوئمنگ پول تیار ہو گا

اسکول میں ایک شاندار عالمی معیار کا اولمپک سائز کا سوئمنگ پول کمپلیکس قائم کیا جائے گا۔ جس میں ہیٹنگ اور کولنگ کی سہولیات موجود ہوں گی۔ یہاں موجود سوئمنگ پول کی لمبائی 50 میٹر اور چوڑائی 25 میٹر ہو گی، تاکہ ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ بچے تیراکی کی مشق کر سکیں۔ اس موقع پر نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم منیش سسودیا نے کہا کہ اس اسکول کی تکمیل کے بعد بچے یہاں سے معیاری تعلیم حاصل کرکے پوری دنیا میں ہندوستان کا نام روشن کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال حکومت دہلی کے سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کو عالمی معیار کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں کو سہولیات فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے لیکن اسکول صرف شاندار عمارت سے نہیں بلکہ بچوں اور اساتذہ کی محنت سے بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2015 میں حکومت میں آنے کے بعد وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے دہلی کے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کو حکومت کی ترجیح قرار دیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج دہلی میں نہ صرف عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے والے سرکاری اسکول بن رہے ہیں بلکہ بچوں کو معیاری تعلیم بھی فراہم کی جارہی ہے۔ تعلیم کے حوالے سے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے وژن کی وجہ سے آج پوری دنیا میں دہلی کے تعلیمی انقلاب کا چرچا ہے۔

You May Also Like

Leave a Reply

%d bloggers like this: