مہاراشٹر : مجلس قانون ساز کی نشستوں کو حاصل کرنے سیاسی سرگرمیاں تیز

ہاراشٹر : مجلس قانون ساز کی نشستوں کو حاصل کرنے سیاسی سرگرمیاں تیز

اگلے ماہ خالی ہونے والی 12 نشستوں پر پر خواہش مندوں کی نظر۔ ممبئی سے نسیم خاں، مظفر حسین ،انیس احمد اور مراٹھواڑہ سے سراج دیشمکھ کے ناموں کی چرچا
ممب· 28 مئی (یو این آئی) مہاراشٹرا مجلس قانون ساز میں گورنر کی جانب سے نامزد کیے جانے والے 12 ارکان کی رکنیت کی معیاد اگلے ماہ جون میں ختم ہو رہی ہے ۔ 6 جون کو 10 اور 15 جون کو 2 خالی ہونے والی نشستوں پر قبضہ حاصل کرنے کے لیے سیاسی سرگیوں کا آغاز ہو گیا ہے ۔ مختلف پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے خواہش مند امیدوارں میدان میں اتر چکے ہیں اور انھوں اپنے اپنے حامیوں کے ہمرہ اپنے سیاسی قائدین کے ربط قایم کرنے اور انھیں اپنے حق میں ہموار کرنے کے لیے نے اپنی کوششوں کو تیز کردیا ہے ۔
مہاراشٹرا میں جہاں اس وقت مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت ہے جس میں شیوسینا ، کانگریس اور راشٹروادی پارٹیاں شامل ہیں ، اس کے علاوہ حزب اختلاف کی بڑی پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس سے تعلق رکھنے والے دیگر سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے کئی نئے اور پرانے امیدوار چایتے ہیں کہ کسی طرح وہ رکن مجلس قانون ساز منتخب ہو جائیں۔ اور اس کے لیے وہ ہر ممکن حربہ استعمال کرنے کی فکر میں نظر آ رہے ہیں۔
گورنر کی جانب سے نامزد 10 ارکان میں سے اس وقت کانگریس پارٹی کے 5 ، راشٹروادی کانگریس کے 4 اور ریپبلیکن پارٹی کا ایک رکن ایوان میں موجود ہیں۔ جبکہ 2 نشستیں خالی ہیں۔ ان ارکان میں سے 2 کو 15جون 2014 کو 8 کو 7 جون 2014 کو نامزد کیا گیا تھا۔ جنکی معیاد 15 جون 2020 اور 6 جون 2020 کو ختم ہو رہی ہے ۔
حسن بانو خلیفہ ، جناردن چندورکر ، آنندراو پاٹل ، رامہری روپنور اور اننت گاڈگل (کانگریس کے 5 ) ، پرکاش گجابھیا ، ودیا چوان ، خواجہ بیگ، جگن ناتھ شنڈے ، ( راشٹر وادی کانگریس کے 4 ) اور ریبپبلیکن پارتی کے جوگیندر کواڑے شامل ہیں۔2 نشستیں خالی ہیں۔
ان خالی نشستوں پر انتخاب کے لیے جو مسلم نام اس وقت سیاسی گلیاروں میں گردش کر رہے ہیں ان میں سابق وزیر نسیم خان، مظفر حسین، سابق وزیر انیس احمد اور علاقہ مراٹھواڑا سے تعلق رکھنے والے سینئر کانگریس لیڈر سراج دیشمکھ کے نام شامل ہیں ۔ راشڑ وادی کانگریس کی جانب سے بارامتی یا بھر مہاراشٹرا کے اندرونی علاقے سے تعلق رکھنے والی کسی خاتون لیڈر کو موقع دیا جا سکتاہے ۔
کانگریس پارٹی کی جانب سے ممنی میں نسیم خان کافی مضبوط امیدوار مانے جا رہے ہیں ، جبکہ مراٹھواڑا سے بیڑ ضلع کے سراج دیشمکھ کو امیدواری ملنے کی قوی امید ہے ۔ کیوںکہ کانگریس پارٹی ابتک اس پس ماندہ علاقے کو مسلسل نظر انداز کرتی رہی۔ اور اس علاقے سے کانگریس کا گزشتہ 15 سالوں کے کوئی بھی رکن اسمبلی، رکن مجلس قانون ساز پا رکن پارلیمنٹ نہیں ریاہے ۔ جبکی شییوشیا اور راشڑوادی کانگریس نے یہاں سے مسلمانوں کو موقع دیا۔ صرف کانگریس پارٹی اس علاقے کو ابتک نظر انداز کرتی رہے ہے ۔ کانگریس پارٹی ہمیشہ ممبئی، کوکن اور ودربھ علاقوں کر ترجیح دیتی رہیہ ہے اس لیے اس بار اندازا لگایا جا رہا ہے کہ سراج دیشمکھ کو امیدواری دی جائ· گی۔
واضح رہے کہ موجودہ مجلس قانون ساز ایوان بالا میں اس وقت بی جے پی کے 23، سینا کے 14،راشٹروادی کانگریس کے 14، کانگریس کے 13، آزاد 6، سماج وادی پکش 1، کسان مزدور پارٹی 1، لوک بھارتی پارٹی 1، ریپبلیکن پارٹی کے ایک ارکان موجود ہیں جبکہ 4 نشستیں خالی ہیں۔ ان خالی نشستوں میں سے دو گورنر کی جانب سے نامزد کی جانے والی اور گریجویٹ حلقہ انتخاب اور مقامی خودمختار اداروں کے زمرے سے ایک ایک نشست خالی ہے ۔
مقامی خود اختیاری ادارے ( لوکل باذیز حلقہ ہائے انتخابات) کے 22 ارکان میں اس وقت شیو سینا کے 7، بی جے پی کے 6 ، کانگریس کے 4 ، راشٹروادی کانگریس کے 3، او ر ایک آزاد رکن شامل ہیں۔جبکہ ایک نشست خالی ہے ۔
اساتذہ زمرے کے سات ڈویژنوں میں اس وقت اورنگ آباد سے راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے وکرم کالے اور ممبئی سے لوک بھارتی پارٹی کے کپل وامن پاٹل کے علاوہ دیگر 5 ارکان آزاد امیدوار کے طور پر منتخب ہوئے ہیں۔جن میں ناگپور کے ناگو گنار کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی تائید و حمایت حاصل تھی۔
اسی طرح گریجویٹ حلقے انتخاب کے 7 ارکان میں سے بی جے پی کے 3 ، کانگریس ، راشٹروادی کانگریس اور شیو سینا کا ایک ایک رکن ایوان بالا میں موجود ہے ۔جبکہ ایک نشت خالی ہے ۔
بتا دیں کہ مہاراشٹرا مجلس قانون ساز میں ارکان کی تعداد کم از کم 40 یا منتخب ہونے والے قانون ساز اسمبلی میں ممبروں کی کل تعداد کا زیادہ سے زیادہ ایک تہائی پر مشتمل ہوتی ہے ۔ جس کے مطابق مہاراشٹرا کے ایوان بالا مجلس قانون ساز میں جملہ 78 ارکان ہیں، جن میں سے 66 منتخب کیے جاتے ہیں جبکہ 12 کو گورنر نامزد کرتاہے ۔
ان 78 ارکان میں سے 30 کو ارکان کو اراکین اسمبلی منتخب کرتے ہیں۔ اسی طرح مہاراشٹر کے سات ڈویژنوں (ممبئی ، امراوتی ڈویژن ، ناسک ڈویژن ، اورنگ اس کے علاوہ فنون لطیفہ ادب ، سائنس ، آرٹ ، کوآپریٹو موومنٹ اور سماجی خدمات جیسے شعبہ جات میں خصوصی علم یا عملی تجربہ رکھنے والے 12 ارکان گورنر کی جانب سے نامزد کیے جاتے ہیں۔
مجلس قانون ساز (ایون بالا) ایک مستقل ایوان ہے اور تحلیل کے تابع نہیں ہے ۔ ارکان کے رکنیت کی معیاد چھ سال کے لیے ہوتی ہے تاہم، اس کے ممبروں میں سے ایک تہائی ہر دوسرے سال ریٹائر ہوجاتے ہیں اور ان کی جگہ نئے ممبران لیتے ہیں۔ مجلس قانون ساز (ودھان پریشد) کے ممبران اس کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب کرتے ہیں۔

You May Also Like

Leave a Reply

%d bloggers like this: