چار سالوں میں عوام میں اعتماد قائم ہوا : مودی

چار سالوں میں عوام میں اعتماد قائم ہوا : مودی

کٹک، 26 مئی (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ان کی حکومت کے چار سال کے دوران عوام میں اعتماد پیدا ہوا ہے اور ملک تعطل سے تسلسل اور بدانتظامی سے گڈ گورننس کے راستے پر چل پڑا ہے ۔ مسٹر نریندر مودی نے حکومت کے چار سال پورے ہونے کے موقع پر یہاں ایک عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیر قیادت قومی جمہوری محاذ (این ڈی اے ) حکومت کے چار سال کی مدت میں ملک کے سوا سو کروڑ شہریوں میں یہ بھروسہ پیدا ہوا ہے کہ ہندوستان بدل سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ “گزشتہ چار سال میں حالات تبدیل ہوئے ہیں، ملک جمود سے سرگرمی کی طرف، بدحالی سے بہتری کی طرف، بدانتظامی سے گڈ گورننس کی طرف اور کالے دھن سے جن دھن کے راستے پر تیز رفتار سے بڑھ رہا ہے “۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے کی حکومت نے صحیح راستے پر چل کر عوام کا اعتماد اور ووٹ دونوں جیت لیا ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ گزشتہ چار سال میں بی جے پی نے پانچ ریاستوں سے 20 ریاستوں تک حکومت تشکیل دینے کا سفر طے کیا ہے ۔ بی جے پی کے 1500 سے زائد منتخب ممبر اسمبلی ہیں۔ چار سال میں بی جے پی ‘پنچایت سے پارلیمنٹ تک ‘ کی بڑی پارٹی بن چکی ہے ۔ مسٹر نریندر مودی نے کہا کہ یہ جیت پارٹی یا کسی لیڈر کی جیت نہیں ہے ، بلکہ یہ ان ما¶ں کا آشیروادہے ، جنہیں اجولا منصوبہ کی وجہ سے دھوئیں سے نجات ملی ہے ،ان بہنوں اور بیٹیوں کا آشیرواد ہے ، جن کو ‘بیٹی بچا¶، بیٹی پڑھاو’ اسکیم سے فائدہ ہو ا ہے ، ان کسانوں کا آشیرواد ہے جن کی آمدنی فصل بیمہ منصوبہ اور آبپاشی سہولیات سے دوگنا ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر صاف نیت سے کام کر رہی ہے ، جس سے ملک کی ساکھ میں اضافہ ہوا ہے ۔ یہ حکومت نہ سخت فیصلے لینے سے ڈرتی ہے ، نہ ہچکچاتی ہے ۔مسٹر مودی نے سابقہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) حکومت پر طنز کستے ہوئے کہا کہ این ڈی اے حکومت ‘کنفیوژن’ کی حکومت نہیں، بلکہ ‘کمٹمنٹ’ کی حکومت ہے اور اسی لیے اس نے برسوں سے زیر التواءکاموں کو پورا کیا ہے ۔ اس تناظر میں انہوں نے بدعنوانی اور گمنام پراپرٹی روکنے کے لئے بنائے گئے قوانین کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت غریبوں کے لئے کام کرنے والی حکومت ہے ، کیونکہ یہ غریبوں کے پسینے کی قیمت جانتی ہے ۔ یہ جانتی ہے کہ غریبوں کا پسینہ گنگا یا گوداوری کی پانی کی طرح ہی مقدس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ “یہ ایسی حکومت ہے جس کے صدر جمہوریہ ، نائب صدر اور پردھان’ سیوک’ کا بچپن ایک ایک پیسے کی قیمت پہچانتے ہوئے گزرا ہے ۔ کچھ لوگ چاندی کے چمچ کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں، لیکن ہم نے تو بچپن میں چمچ تک نہیں دیکھا”۔
وزیراعظم نے کہا کہ برسوں تک اقتدار کے لئے ملک کو الجھائے رکھنے والوں نے بدعنوانی کے خلاف کارروائی نہیں کی۔ ان کی حکومت نے کالے دھن اور بدعنوانی کو مٹانے کے لئے یہ عزم دکھایا ہے کہ اس سے دشمن بھی آپس میں دوست بن گئے ہیں، اور ملک اور عوام اس بات کو سمجھتے ہیں۔کانگریس پر سخت حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 48 سال تک ملک میں ایک ہی خاندان کا راج رہا، اس نے ملک کی کوئی پرواہ نہیں کی۔ پوری کانگریس پارٹی اقتدار کے لئے ایک خاندان کے سامنے جھکی رہی ہے ۔ لاکھوں کروڑوں روپے کے گھوٹالے کی خبریں لوگ بھولے نہیں ہیں۔ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے ریموٹ کنٹرول سے چلنے والے وزیر اعظم تھے ، بہت سے فیصلے وزیر اعظم کے دفتر سے باہر کئے جاتے تھے اور وزراءکو ای میل پر ہدایات دی جاتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ “ہماری حکومت ‘جن پتھ’ سے نہیں ‘جن مت’ سے آگے بڑھ رہی ہے ۔ مسٹر مودی نے کہا کہ پہلے لٹکانے ، اٹکانے اور بھٹکانے کی ثقافت تھی، جسے ان کی حکومت نے پوری طرح بدل دیا ہے ۔ ووٹ بینک کی وجہ سے آدھا ادھورا اور نامکمل نظام تھا، جس نے ملک کو برباد کیا۔ الیکشن جیتنے کے لئے جوڑ توڑ کیا جاتا تھا اور اسی بنیاد پر فیصلے کئے جاتے تھے ۔ ووٹ بینک کی ترقی کے لئے ہی کام کئے جاتے تھے ۔ کانگریس نے صرف غریبی ہٹا¶ کا نعرہ دیا، لیکن غربت دور نہیں کی، جبکہ ان کی حکومت ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کے مقصد سے کام کر رہی ہے ، اسی لیے وہ عوام کے دل میں جگہ بنانے میں کامیاب رہی ہے ۔

You May Also Like

Leave a Reply

%d bloggers like this: