پرالی کی آلودگی کو روکنے کے لیے ہنگامی میٹنگ بلانے کے لیے آج مرکزی وزیر ماحولیات کو خط بھیج رہے ہیں: گوپال رائے

پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش،راجستھان اور دہلی کے ماحولیات کے وزراء کی ہنگامی میٹنگ بلائی جائے، پرالی سے ہونے والی آلودگی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں: گوپال رائے

پرالی کی آلودگی کو روکنے کے لیے ہنگامی میٹنگ بلانے کے لیے آج مرکزی وزیر ماحولیات کو خط بھیج رہے ہیں: گوپال رائے

پرالی کی آلودگی کو روکنے کے لیے ہنگامی میٹنگ بلانے کے لیے آج مرکزی وزیر ماحولیات کو خط بھیج رہے ہیں: گوپال رائے

نئی دہلی، 7 نومبر: دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا کہ پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، راجستھان اور دہلی کے ماحولیات کے وزراء کی ہنگامی میٹنگ بلائی جائے۔ پڑوسی ریاستوں میں پرالی جلانے سے پیدا ہونے والی آلودگی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ پرالی کی آلودگی کو روکنے کے لیے ہم آج مرکزی وزیر ماحولیات کو ایک ہنگامی میٹنگ بلانے کے لیے ایک خط بھیج رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں یکم سے چھ نومبر تک کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ جس طرح پرالی جلانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اسی تناسب سے دہلی میں آلودگی کی سطح بھی بڑھی ہے۔ مرکزی اور ریاستوں کے ماحولیات کے وزراء کے ساتھ پچھلی میٹنگ میں بھی ہم نے پرالی کے حل کی بات کی تھی، لیکن اسے نظر انداز کر دیا گیا۔ دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے اتوار کو سول لائنز، راج نواس مارگ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس دوران گوپال رائے نے کہا کہ گزشتہ 3 دنوں سے پوری دہلی آلودگی کے اثرات کا سامنا کر رہی ہے۔ دہلی کے اندر کی ہوا بدستور دم گھونٹ رہی ہے۔ اس سے پوری دہلی پریشان ہے۔ یکم نومبر سے دہلی میں آلودگی کی سطح میں ہونے والی تبدیلیوں کا ڈی پی سی سی کے سائنسدانوں کے ساتھ مطالعہ کیا گیا ہے۔ اس تحقیق میں جو اعداد و شمار سامنے آئے ہیں وہ صاف ظاہر کر رہے ہیں۔ دیگر ایجنسیاں بھی اپنے اپنے تحقیقی ڈیٹا پیش کر رہی ہیں۔ یہ اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ اگر پرالی جلانے کے واقعات میں کمی نہیں آئی تو دہلی کو پھر سے گھٹن کے ماحول سے گزرنا پڑے گا۔ دہلی میں یکم سے 6 نومبر تک کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ جیسے جیسے پرالی جلانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، اسی تناسب سے دہلی کے اندر آلودگی کی سطح بھی بڑھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناسا کے سیٹلائٹ کے ذریعہ پنجاب، ہریانہ اور یوپی میں یکم نومبر کو 2077 مقامات پر پرالی جلانے کے واقعات کا پتہ چلا ہے۔ دہلی کی اپنی بنیادی آلودگی کے ساتھ اس دن آلودگی کی سطح 281 تھی۔ 2 نومبر کو پرالی جلانے کے واقعات بڑھ کر 3291 ہو گئی ہے۔ دہلی میں آلودگی کی سطح 303 تک پہنچ گئی۔ 3 نومبر کو پرالی جلانے کے واقعات 2775 ہیں اور آلودگی کی اوسط سطح 314 ہے۔ 4 نومبر کو پرالی جلانے کے واقعات 3383 اور آلودگی کی اوسط سطح 382 ہے۔ 5 نومبر کو پرالی جلانے کے واقعات کا تخمینہ 5728 اور آلودگی کی سطح 462 ہے۔ جس میں پٹاخوں کی آلودگی بھی شامل ہے۔ 6 نومبر کو پرالی جلانے کے 4369 واقعات ہوئے۔ آلودگی کی اوسط سطح 437 ہے۔
گوپال رائے نے کہا کہ اعداد و شمار ظاہر کر رہے ہیں کہ پرالی جلانے کے واقعات کے ساتھ دہلی کے اندر آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ دیوالی کے دن پٹاخوں کی آلودگی بھی ہوئی جو آلودگی کی سطح کو خطرناک بنا دیتا ہے۔ پٹاخوں کا اثر بتدریج کم ہو رہا ہے، لیکن پرالی کا اثر برقرار ہے۔ اس لیے جب تک پرالی کا حل نہیں ہوتا، دہلی پر آلودگی کا خطرہ برقرار رہے گا۔ وزیر ماحولیات نے کہا کہ دہلی کے اندر دھول کی آلودگی کو کم کرنے کے لیے دھول مخالف مہم شروع کی گئی ہے۔ دہلی میں ہزاروں تعمیراتی مقامات کا معائنہ کیا اور ان پر کارروائی کی۔ اس کے علاوہ ہم گاڑیوں پر لال بتی کی مہم چلا رہے ہیں۔ وہ تمام صنعتیں جو دہلی کے اندر آلودگی پھیلانے والے ایندھن پر چلتی تھیں، انہیں پی این جی میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ سی این جی بسیں دہلی کے اندر چلتی ہیں۔ اس کے علاوہ 24 گھنٹے بجلی کی وجہ سے جنریٹر کی آلودگی نہیں ہے۔ دہلی کے اندر الیکٹرک گاڑیاں بھی لانچ کی گئی ہیں۔ لیکن یہ ساری محنت پرالی جلانے سے ہو رہی ہے۔ پھر بھی صورتحال خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج میں مرکزی وزیر ماحولیات کو ایک خط بھیج رہا ہوں۔ دہلی کے اندر پانی کا چھڑکاؤ، تعمیراتی سائٹ پر پابندی اور دیگر ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ لیکن پرالی کی آلودگی کو روکنے کے لیے فوری طور پر ایک ہنگامی میٹنگ بلائی جائے جس میں پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش،راجستھان اور دہلی کے ماحولیات کے وزراء کو شامل کیا جائے۔ پرالی سے ہونے والی آلودگی کو روکنے کے لیے فوری طور پر کیا کیا جاسکتا ہے، اس پر بات کرکے عمل درآمد کیا جائے۔ تاکہ دہلی کی سانسوں میں زہر بنتی ہوئی پرالی کی آلودگی پر قابو پایا جا سکے۔ پراسس کو مستقل بنیادوں پر بنایا جائے، تاکہ پرالی کے خاتمے کے لیے مشترکہ ایکشن پلان پر عمل کیا جا سکے۔ ماحولیات کے وزیر گوپال رائے نے کہا کہ دہلی کے اندر اس پرالی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ہم نے پچھلے سال پوسا کے ساتھ مل کر بائیو ڈیکمپوزر کا چھڑکاؤ کیا تھا۔ یہ تجربہ کامیاب ثابت ہوا۔ تمام رپورٹیں ایئر کوالٹی مانیٹرنگ کمیشن اور مرکزی حکومت کے پاس داخل کی گئی تھیں۔ یہ رپورٹ بہت پہلے دی گئی تھی تاکہ اس سال ریاستوں سے بات کرکے اسے حل کیا جاسکے۔ ہم نے یہ بات اس وقت بھی رکھی جب مرکزی وزراء اور ماحولیات کے وزراء کے ساتھ میٹنگ ہوئی تھی۔ لیکن کہیں نہ کہیں اس کان سے سنا اور دوسرے کان سے نکال دیا گیا۔ جس کے نتیجے میں آج پوری دہلی گیس چیمبر میں تبدیل ہونے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ پچھلے 3 دنوں میں جس طرح سے آلودگی بڑھی ہے اس کی وجہ پرالی کی وجہ سے ہے۔ پٹاخوں نے 4 نومبر کو اس آلودگی میں اضافہ کیا ہے۔ اسی لیے آج ہم مرکزی وزیر ماحولیات کو یہ خط لکھ رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ فوری طور پر ایک آن لائن میٹنگ کی جائے۔ تاکہ ان تمام ریاستوں میں فوری طور پر ٹھوس قدم اٹھائے جا سکیں اور دہلی کو اس آلودگی سے نجات دلائی جا سکے۔

You May Also Like

Leave a Reply

%d bloggers like this: