سرکاری خرچ پر مذہبی پروگرام کا انعقاد جمہوریت پر بدنما داغ ہے ۔کلیم الحفیظ


ترلوک پوری کی ملا کالونی میں صدر مجلس کا استقبال،دریا گنج میں وارڈ آفس کا افتتاح

نئی دہلی۔ سرکاری خرچ پردیوالی کے پروگرام کا انعقاد اور اس میں حکومت کی شرکت،سرکاری ذرائع ابلاغ کی نشرو اشاعت ،کیجریوال کے سنگھی چہرے کو بے نقاب کرتی ہے۔عوام کی گاڑھی کمائی کو عوام کی بنیادی ضروریات،تعلیم،صحت،روزگار،صفائی ستھرائی پر خرچ ہونا چاہئے ،سیکولر ملک میں سرکار کی طرف سے کسی ایک مذہب کی تبلیغ جمہوریت کے لیے بدنما داغ ہے اور اس حلف کے خلاف ہے جو حکمران آئین کے نام پر اٹھاتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار کل ہند مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے ترلوک پوری اسمبلی کی ملا کالونی کے استقبالیہ پروگرام میں کیا ۔جہاں سیکڑوں لوگوں نے مجلس کی ممبر شپ حاصل کی۔اس سے قبل کی شب پرانی دہلی دریاگنج میں مجلس کے وارڈ دفتر کے افتتاح کے موقع پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کلیم الحفیظ نے کہاکہ ہمارا ملک اس وقت انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے،مہنگائی اوربے روزگاری کے علاوہ سب سے بڑا مسئلہ مسلم اقلیت سے نفرت میں اضافہ ہے،موجودہ حکمران کسی بھی صورت میں مسلمانوں کا نام بھی اپنی زبان پر لانا نہیں چاہتے ،دوسری طرف نام نہاد سیکولر پارٹیاں ہیں جنھیں ہمارے ووٹ کی ضرورت تو ہے مگر ہماری نہیں ۔کلیم الحفیظ نے کہاکہ مسلمانوں ،دلتوںاور کمزوروں پر ظلم میں اضافہ ہورہا ہے۔سماجی طور پر یہ طبقات نا انصافیوں کا شکار ہیں۔مجلس کا مقصد مسلمانوں اور کمزوروں کو طاقت ور بنانا ہے ۔مسلمان اپنے انتشار کی وجہ سے بے اثر ہوگئے ہیں ۔مجلس چاہتی ہے کہ مسلمان اپنی حیثیت کو جانیں اور ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنی حصے داری ادا کریں ،مگر یہ تبھی ممکن ہے جب مسلمان سیاسی طور پر اپنے حصے داری حاصل کریں۔صدر مجلس نے کہا کہ ملک میں ایک طرف مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے۔لیکن اس سے زیادہ خطرناک اور ملک کے لیے تباہ کن بات یہ ہے کہ مسلمانوں سے نفرت میں اضافہ ہورہا ہے،خود حکمران طبقہ مسلمانوں سے نفرت کرتا ہے،نام نہاد سیکولر پارٹیاں بھی اکثریت کے خوف سے مسلمانوں کا نام اپنی زبان پر لانا نہیں نہیں چاہتیں ،وہ یہ تو چاہتی ہیں کہ مسلمان انھیں ووٹ دے کر کرسی پر بیٹھائیں لیکن مسلمانوں کی تعلیم و ترقی کا کوئی ایجنڈاان کے پاس نہیں ہے ۔کلیم الحفیظ نے کہا کہ پرانی دہلی کی سیاست میں پچھلے بیس سال میں کچھ نہیں بدلا ہے ،چند لوگ تو وہ ہیں جن کی صرف پارٹیاں بدلی ہیں ،کبھی وہ جنتا دل میں تھے ،کبھی کانگریس سے اور آج عام آدمی پارٹی کا جھنڈا اٹھائے ہوئے ہیں ،ایسے لوگوں کے پاس کوئی اخلاقی قدر نہیں ہوتی۔آج ضرورت ہے کہ اپنی قیادت کو مضبوط کیا جائے اور اپنی حصے داری حاصل کی جائے ۔پروگرام میں مجلس کے ریاستی اور مقامی ذمہ داران کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

You May Also Like

Leave a Reply

%d bloggers like this: